نئی دہلی ،۱۳؍ دسمبر ۲۰۱۳: مولاناعبد القادر ملا، اسسٹنٹ سکریٹری جنرل جماعت اسلامی بنگلہ دیش کو مہذب دنیا کی مخالفت کے باوجودبا لآ خر حکومتِ بنگلہ دیش نے پھانسی پر لٹکا دیا ۔ مولانا سید جلال الدین عمری امیر جماعت اسلامی ہند نے حکومتِ بنگلہ دیش کے اس اقدام کی پر زور مذمت کی ہے ۔ موصوف نے اپنے بیان میں فرمایا کہ کسی ملک کے ایک حصہ کو ملک سے الگ کیے جانے کے رجحان اور کو شش کی مخالفت کرنا اور ملک کی سا لمیت کو برقرار رکھنے کی کو شش کو ملک سے غداری پرمحمول نہیں کیا جا سکتا ۔ مولانا عبدالقادر ملا اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں کی ملک کی سا لمیت بر قرار رکھنے کی سعی کو جرم قرار دیکر انہیں عمر قید یا موت کی سزا دینا سراسر ظلم و ذیادتی ہے، جس کا کوئی جواز نہیں ہے ۔
موصوف نے فرمایا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ان میں سے کسی کے خلاف شیخ مجیب کی حکومت میں کو ئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی اور خود بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد جماعت اسلامی بنگلہ دیش وہاں کی ایک معروف سیاسی پارٹی رہی ہے اور حکمرانی اور اپوزیشن دونوں ہی میں اپنا تعمیری رول اداکرتی رہی ہے ۔اپنے سیاسی حریفوں پر بے جا اور گھناؤنے الزام لگاکر اور عدل و انصاف کے تقاضوں کو پس پشت ڈال کر اس طرح کی انتقامی کاروائی کرنا آج کے جمہوری دور میں نا قابل تصور ہے۔موصوف نے حکومت بنگلہ دیش کو متوجہ کیا کہ وہ آئندہ اپنی حرکتوں سے باز آئے اور حکومتِ ہند اور دنیا کے تما م ممالک کی حکومتوں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ ظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کریں۔
محترم امیر جماعت نے مولانا عبدا لقادر ملا کی موت کو ایک شہید کی موت قرار دیا اوران کے پس ماندگان اور ان کے تحریکی ساتھیوں کے ساتھ ہم دردی اور غم گساری کا اظہار کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے ، ان کے درجات کو بلند کرے، ان کے پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور سب کو راہِ حق میں استقامت عطا فرمائے۔
شعبہ میڈیا ، جماعت اسلامی ہند
No comments:
Post a Comment