Monday, 14 July 2014

महाराष्ट्र सरकार के तीसरे राज्य नशा बना साहित्य समीलन में जमाते इस्लामी शामिल


मुंबई 14 / जुलाई. नशा बना मंडल महाराष्ट्र के तीसरे नशा बना साहित्य समीलन कआगाज़ आज गेटवे ऑफ इंडिया से हुआ. धार्मिक और सामाजिक संगठनों के कार्यकर्ता और शहर के कॉलेजों के छात्र शामिल एक रैली सुबह साढ़े नौ बजे यहां से निकलकर मंत्रालय के सामने यशवंत राव चव्हाण सभा गाँठ तक पहुंची. महाराष्ट्र सरकार के मंत्री सामाजिक कल्याण श्री शिवाजी राव मोघे के हाथों रैली का उद्घाटन हुआ. यशवंत राव चव्हाण हाल में नशा बना आधारित साहित्य, भाषण और सांस्कृतिक कार्यक्रमों के माध्यम से नशा बना नुकसान स्पष्ट किया गया. गौरतलब है कि महाराष्ट्र सहित पूरे देश में नशे का प्रयोग बड़ी तेजी से फैल रहा है. और यह विशेष रूप से युवा पीढ़ी को अपनी चपेट में ले रहा है. नशा केवल शराब ही नहीं बल्कि उसकी विभिन्न आकार उपलब्ध हैं तंबाकू, गुटखे और सिगरेट के अलावा कुछ दवा भी लोग नशे के लिए करते हैं. सरकारें अपने अपने दम पर कोशिश करतीं हैं, लेकिन सही दिशा में काम नहीं करने की वजह से यह क्षेत्र समटने बजाय व्यापक होता जा रहा है . रैली में शामिल एक युवक से पूछा कि क्या वह कोई नशा करता है उसने जवाब दिया लेकिन जब रैली के संबंध में पूछा कि इस रैली से कुछ लाभ हो सकता है. उसका कहना था कि केवल रैली से कुछ नहीं होता बल्कि अगर सरकार गंभीर है तो उसे नशीली वस्तुओं की बिक्री और उत्पादन पर रोक लगाना चाहिए अन्यथा केवल रैली निकालना और नशे के खिलाफ नारा लगाने से कोई फायदा होने वाला नहीं.
जमाते इस्लामी महाराष्ट्र नशा बना मंडल में शामिल है. अमीर क्षेत्र महाराष्ट्र तौफीक असलम खान और अन्य साथियों जमाते इस्लामी महाराष्ट्र इस अवसर पर शामिल थे. इंजीनियर तौफीक असलम ने इस सवाल पर कि आप इस रैली या समीलन में भाग क्यों है कहा'' हमें कुरान आदेश दिया है कि 'नेकी और भलाई के कामों में एक दूसरे की मदद किया करो, इसलिए हम तो भलाई और नेकी काम कोई करेगा हम मदद करेंगे क्योंकि वास्तव में तो यह काम हमारा ही है. जमाते इस्लामी ने नशा बना आधारित पुस्तकें का स्टाल भी लगाया जहां मौलाना मोदोदी पुस्तक नशा बना और इस्लाम उर्दू हिंदी और मराठी भाषाओं में प्रदान की गई. स्टाल पर जूक दर जूक लोग आते रहे. जो लोग किताबें खरीद नहीं सकते उन्हें ्षफ़्ता किताब दी गई. उक्त समीलन 15 / जुलाई की शाम छह बजे तक जारी रहेगा.

Nasha Bandi Sahitya sammelan 14th July 2014















حکومت مہاراشٹر کے تیسرے ریاستی نشہ بندی ساہتیہ سمیلن میں جماعت اسلامی کی شمولیت

حکومت مہاراشٹر کے تیسرے ریاستی نشہ بندی ساہتیہ سمیلن میں جماعت اسلامی کی شمولیت
ہم قرآن کے اس فرمان ’’نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو‘‘ کے تحت شامل ہوئے ہیں :امیر حلقہ توفیق اسلم خان
ممبئی : ۱۴؍جولائی ۔نشہ بندی منڈل مہاراشٹر کے تیسرے نشہ بندی ساہتیہ سمیلن کا آغاز آج گیٹ وے آف انڈیا سے ہوا۔مذہبی اور سماجی تنظیموں کے کارکنان اور شہر کے کالجوں کے طلبہ و طالبات پر مشتمل ایک ریلی صبح ساڑھے نو بجے یہاں سے نکل کر منترالیہ کے سامنے یشونت راؤ چوان سبھا گرہ تک پہنچی ۔حکومت مہاراشٹر کے وزیر برائے سماجی بہبود شری شیواجی راؤ موگھے کے ہاتھوں ریلی کا افتتاح ہوا۔یشونت راؤ چوان ہال پر نشہ بندی پر مبنی لٹریچر ،تقاریر اور کلچرل پروگراموں کے ذریعے نشہ بندی کے نقصانات کو واضح کیا گیا ۔واضح ہو کہ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں نشہ کا استعمال بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے ۔اور یہ خاص طور سے نوجوان نسل کو اپنی چپیٹ میں لے رہا ہے ۔نشہ صرف شراب ہی نہیں بلکہ اب اس کی مختلف شکلیں دستیاب ہیں تمباکو ،گٹکھا اور سگریٹ کے علاوہ کچھ ادویات کو بھی لوگ نشہ کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔حکومتیں اپنے اپنے طور پر کوششیں کرتیں ہیں لیکن صحیح رخ میں کام نہیں کرنے کی وجہ سے اس کا دائرہ سمٹنے کی بجائے وسیع ہوتا جارہا ہے ۔ریلی میں شامل ایک نوجوان سے میں نے پوچھا کہ کیا وہ کوئی نشہ کرتا ہے اس نے جواب دیا نہیں لیکن جب اس ریلی کے تعلق سے پوچھا کہ کیا اس ریلی سے کچھ فائدہ ہو سکتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ صرف ریلی سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو اسے نشیلی اشیاء کی فروخت اور اس کی پیداوار پر روک لگانا چاہئے ورنہ صرف ریلی نکالنا اور نشہ کے خلاف نعرہ لگانے سے کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ۔
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نشہ بندی منڈل میں شریک ہے ۔امیر حلقہ مہاراشٹر توفیق اسلم خان اور دیگر رفقاء جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر اس موقع پر شریک تھے ۔انجینئر توفیق اسلم نے اس سوال پر کہ آپ نے اس ریلی یا اس سمیلن میں شرکت کیوں کی ہے کہا ’’ہمیں قرآن نے حکم دیا ہے کہ ’نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو‘ اس لئے ہم تو بھلائی اور نیکی کے کام کوئی بھی کرے گا ہم اس کی مدد کریں گے کیوں اصل میں تو یہ کام ہمارا ہی ہے ۔جماعت اسلامی نے نشہ بندی پر مبنی کتب کا اسٹال بھی لگایا جہاں مولانا مودودی کی کتاب نشہ بندی اور اسلام اردو ہندی اور مراٹھی زبانوں میں فراہم کی گئی ۔اسٹال پر جوق در جوق لوگ آتے رہے ۔جو لوگ کتابیں خرید نہیں سکتے انہیں تحفتاً کتاب دی گئی ۔مذکورہ سمیلن ۱۵؍جولائی کی شام چھ بجے تک جاری رہے گا۔

Thursday, 3 July 2014

کورے گاؤں ضلع ستارہ میں سوشل نیٹ ورکنگ کے تنازعہ سے ہوئے فساد میں فسادزدگان کیلئے جماعت اسلامی کا ریلیف ورک


کورے گاؤں:ضلع ستارہ کے کورے گاؤں میں کچھ شر پسندوں ۳۱؍ مئی ۲۰۱۴ کی رات۰۰: ۱۱ بجے سے صبح ۰۰:۴ تک مسلمانوں کی دکانوں ، ہاتھ گاڑوں، فروٹ، وڈا پاؤ بھاجی،اسٹیشنری شاپ، چائے و پان ٹھیلے، چپل جوتے وغیرہ کی چھوٹی موٹی گاڑیوں کی توڑپھوڑ کی اورنذر آتش کردیا۔ پولس انتظامیہ نے جانب داری دکھاتے ہوئے لاپرواہی سے کام لیا۔ حالات کی کشیدگی کی اطلاع ہونے کے باوجود کسی بھی قسم کے حفاظتی انتظام نہیں کیے۔ حالات معمول پر آنے کے بعد جماعت اسلامی ھندضلع کولہاپورکے وفد نے کورے گاؤں کا سروے کیا مقامی مسلم و غیر مسلم سماجی کارکنوں کو ساتھ لیکر فساد زدگان سے ملاقاتیں کیں ۔ قانونی چارہ جوئی کرنے کیلئے ہمت دی۔
سروے کے مطابق گزشتہ جمعہ(۲۷؍ جون) کو جناب ندیم صدیقی (ناظم علاقہ جماعت اسلامی ہند مغربی مہاراشٹر)کے ہمراہ جناب عبدالقدیر صدیقی (سکریٹری شعبہء ملّی مسائل جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر(، محمد مظہر فاروق(سکریٹری شعبہ خدمت خلق جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر)اور کولہاپور و کراڑ کے رفقاء نے فسادزدگان سے ملاقات کی۔ اور بعد نماز جمعہ ایک مقامی مسجد میں فساد زدگان کی ایک نشست لی گئی اور ۲۰ فسادزدگان کو ابتدائی طور پر کاروبار شروع کرنے کیلئے ایک لاکھ پندرہ ہزار روپیے کی امداد کی گئی۔ غیر مسلم بھائیوں سے ملاقات کی گئی۔
فساد کی روک تھام کیلئے کچھ خیر پسند غیر مسلم افراد اور مراٹھا سیوا سنگھ اور بامسیف کے کارکنان نے بہت کوششیں کیں۔ان میں تاتیہ وِشنو ڈھورے صاحب، سی۔ آر۔ برگے، ڈاکٹر واگھمارے، سَنی شِرکے، راہُل برگے اور سنتوش نائیوڑے(ایڈیٹر۔ ہفت روزہ دَھن سَنتوش) شامل ہیں۔ ان تمام افراد کی ایک نشست لی گئی ۔ آئندہ ایسے حالات نہ آئیں اس پر اظہار خیال کیا گیا اور تمام افراد کو اسلامی لٹریچر دیا گیا و گُل پوشی کی گئی۔