Thursday, 3 July 2014

کورے گاؤں ضلع ستارہ میں سوشل نیٹ ورکنگ کے تنازعہ سے ہوئے فساد میں فسادزدگان کیلئے جماعت اسلامی کا ریلیف ورک


کورے گاؤں:ضلع ستارہ کے کورے گاؤں میں کچھ شر پسندوں ۳۱؍ مئی ۲۰۱۴ کی رات۰۰: ۱۱ بجے سے صبح ۰۰:۴ تک مسلمانوں کی دکانوں ، ہاتھ گاڑوں، فروٹ، وڈا پاؤ بھاجی،اسٹیشنری شاپ، چائے و پان ٹھیلے، چپل جوتے وغیرہ کی چھوٹی موٹی گاڑیوں کی توڑپھوڑ کی اورنذر آتش کردیا۔ پولس انتظامیہ نے جانب داری دکھاتے ہوئے لاپرواہی سے کام لیا۔ حالات کی کشیدگی کی اطلاع ہونے کے باوجود کسی بھی قسم کے حفاظتی انتظام نہیں کیے۔ حالات معمول پر آنے کے بعد جماعت اسلامی ھندضلع کولہاپورکے وفد نے کورے گاؤں کا سروے کیا مقامی مسلم و غیر مسلم سماجی کارکنوں کو ساتھ لیکر فساد زدگان سے ملاقاتیں کیں ۔ قانونی چارہ جوئی کرنے کیلئے ہمت دی۔
سروے کے مطابق گزشتہ جمعہ(۲۷؍ جون) کو جناب ندیم صدیقی (ناظم علاقہ جماعت اسلامی ہند مغربی مہاراشٹر)کے ہمراہ جناب عبدالقدیر صدیقی (سکریٹری شعبہء ملّی مسائل جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر(، محمد مظہر فاروق(سکریٹری شعبہ خدمت خلق جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر)اور کولہاپور و کراڑ کے رفقاء نے فسادزدگان سے ملاقات کی۔ اور بعد نماز جمعہ ایک مقامی مسجد میں فساد زدگان کی ایک نشست لی گئی اور ۲۰ فسادزدگان کو ابتدائی طور پر کاروبار شروع کرنے کیلئے ایک لاکھ پندرہ ہزار روپیے کی امداد کی گئی۔ غیر مسلم بھائیوں سے ملاقات کی گئی۔
فساد کی روک تھام کیلئے کچھ خیر پسند غیر مسلم افراد اور مراٹھا سیوا سنگھ اور بامسیف کے کارکنان نے بہت کوششیں کیں۔ان میں تاتیہ وِشنو ڈھورے صاحب، سی۔ آر۔ برگے، ڈاکٹر واگھمارے، سَنی شِرکے، راہُل برگے اور سنتوش نائیوڑے(ایڈیٹر۔ ہفت روزہ دَھن سَنتوش) شامل ہیں۔ ان تمام افراد کی ایک نشست لی گئی ۔ آئندہ ایسے حالات نہ آئیں اس پر اظہار خیال کیا گیا اور تمام افراد کو اسلامی لٹریچر دیا گیا و گُل پوشی کی گئی۔


No comments:

Post a Comment