ممبئی-گزشتہ روز سنیچر ٣
جنوری ٢٠١٥ء کوجماعت اسلامی ہند ، مہاراشٹر کی جانب سے "اسلام سب
کے لئے " نام سے ایک ریاست گیردس روزہ دعوتی مہم کی
شروعات جوگیشوری کے جلسہ ہال میں ملک کے نامور دانشواران
علماء دین اور ہزاروں سامعین کی موجودگی میں
ہوئی- غور طلب ہے کہ یہ دعوتی مہم آئندہ ٩ جنوری ٢٠١٥ء سے
شروع ہو کر ١٨ جنوری ٢٠١٥ء تک چلےگی – اس مہم کی
لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند ، مہاراشٹر
کے امیر توفیق اسلم خان نے اس مہم کے مقصد
کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ" اسلام سب کے لئے "
مہم کا مقصد برادران وطن کا مذہب بدلوانا نہیں بلکہ
ہم انکے دل و دماغ میں گھر کر چکی اسلام و مسلمانوں
کے متعلق غلط فہمیوں کو دور کر کے ملک میں ایک پر امن ماحول
بنانا چاہتے ہیں ، جہاں تمام لوگ امن و سکون کے ساتھ زندگی بسر
کر سکیں –آج یہ خواہش ہر ہندوستانی کی ہے-
سب لوگ امن
چاہتے ہیں- مگر یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسلام کی صحیح
تعلیمات سے ملک کی اکثریت واقف نہ ہو اور میں سمجھتا ہوں
کہ’ اسلام سب کے لئے‘ مہم برادران وطن کے درمیان
پھیلی غلط فہمیوں کو دور کر کے دلوں کو بدلنے کا کام کریگی- اس موقع
پر قتل جنین ، جنسی ہراسانی و استحصال اور بدعنوانی
پر ایک مختصر فلم کی نمائش کی گئی –اس فلم کی نمائش کے ذریعہ
جماعت اسلامی ہند نے سماج میں پھیلی برائیوں کے خلاف لڑنے کے
اپنے عزم کو دوہرایا اور ساتھ ہی تمام سماجی مسائل کا اسلامی حل
پیش کرنے کی کوشش بھی کی- اسکے علاوہ اسلام سب کے لئے، قرآن سب
کے لئے و محمّد ﷺ سب کے لئے نام سے تین اینڈرائڈ
موبائل اپپس بھی لانچ کیا گیا- اس اجتماع کو خطاب
کرتے ہوئے ارون گاؤڈے پاٹل، سابق صدر مراٹھا سیوا
سنگھ نے کہا کہ ‘میں قرآن کی تعلیمات
سے بہت متاثر ہوں اور دل کی گہرائیوں سے چاہتا ہوں
کہ مسلمان اس کے پیغام کو تمام عالم انسانیت تک
پہنچانے کاکام انجام دیں’ انہوں نےمزیدکہا
کہ‘ ا ن تعلیمات کو مکمل طور پر اپنایا جائے تو جس طرح اس
نے ١٤٠٠ سال پہلےعرب معاشرےمیں پھیلی تمام سماجی برائیوں
کاخاتمہ کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی ، اسی
طرح آج بھی درپیش تمام مسائل کو ختم کرنے میں کامیابی مل سکتی
ہے’ - بی ایم ہردیکر ، کولہا پور یونیورسٹی نے حضرت
محمّد کے نسل پرستی مخالف پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے
کہا کہ‘ اسلام تمام انسانوں کو
انکے حقوق فراہم کرنے کا واحد ذریعہ ہے اور
آج دنیا کے موجودہ مسائل کو اسلامی تعلیمات
اپنا کرہی حل کیا جا سکتا ہے- لہٰذا اس بات کی شدیدضرورت ہے
کہ اسلامی تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کیا جائے’-
یہ ایک
شاندارتقریب رہی جس میں حسن اتفاق سے مختلف مسالک کے علماۓ دین ایک
اسٹیج پر نظر آئے اور شیعہ ،سنی و اہل حدیث وغیرہ تمام
مکتبہ فکر کے علماۓ دین جن میں مولاناخلیل الرحمن سجاد
نعمانی ، حافظ جمیل احمد،شیعہ عالم سیدظہیر عباس رضوی ، مولانا
محمود احمد طاہر القادری اور مولانا عبد الحمید ازہری شامل تھے ، علمائے دین
نے جماعت اسلامی ہند کے اس مہم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ
اسلام کے آفاقی پیغام کوتمام انسانیت تک پہنچانا مسلمانوں کی بنیادی ذمہ
داری ہےاور یہ وقت کی اہم ضرورت بھی ہے-.
محمّد جعفر ،
قومی نائب امیر جماعت اسلامی ہند نے صدارتی خطاب
میں سماج میں پھیلی مختلف بیماریوں و مسائل
کیطرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام ان میں سے ہر ایک کے لئے حل فراہم
کرتا ہے اور انہوں نے
تمام مسلمانوں سے دعوتی کام کو اپنے زندگی کا مشن بنانے
کی اپیل بھی کی-
No comments:
Post a Comment